باونڈری کمیشن



عبدالحمید خان، چیئرمین بی این ایف

گلگت بلتستان کی نام نہاد صوبائی حکومت کا سپریم کورٹ آف پاکستان میں غیر جانبدار باونڈری کمیشن کا موقف خوش آئند تو ہے لیکن واضح نہیں۔ پہلی دفعہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے کسی کمیشن کی مخالفت کی ہے جو ظاہر ہے وہ شندور ہو بابوسر ہو یا دیامر ڈیم کو ہضم کر کے ڈیم کی رائیلٹی اور زمین گلگت بلتستان سے چھینے گا کیونکہ کے پی کے تو براہ راست ایک فریق ہے لیکن یہاں مزید سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیا پاکستان کے کسی اور صوبے سے تعلق رکھنے والا شخص یا اشخاص غیر جانبدار ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ اقوام متحدہ میں متنازعہ گلگت بلتستان سے زمین لے کر پاکستان کے حصے میں دینا ہے چاہے وہ کے پی ہو یا براہ راست اسلام آباد یا اس کا کوئی آئینی خطہ۔ کیا سپریم کورٹ آف پاکستان گلگت بلتستان کے بارے میں غیر جانبدار ہوسکتا ہے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج پاکستانی شہری ہیں اور انہوں نے پاکستان کے مفاد کو اولیت دینے کی قسم (حلف)  لیا ہے جس میں گلگت بلتستان شامل نہیں۔  
میرے خیال سے نہ سپریم کورٹ آف پاکستان گلگت بلتستان کے لئے غیر جانبدار ہے اور نہ ہی اس کا کوئی اور شہری ادارہ۔  سپریم کورٹ آف پاکستان اور اس کے سارے ادارے اور شہری گلگت بلتستان کے مفاد کے بجائے پاکستان کے مفاد کو ترجیح دینگے۔  شندور یا بابوسر کی زمین کا تنازعہ ہو یا دیامر ڈیم کی زمین کی جس میں گلگت بلتستان پہلا فریق پاکستان دوسرا فریق ہے دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ دو فریقین کے درمیان تنازعہ ہو اور اسی فریق کا جج بھی ہو۔ گلگت بلتستان اور پاکستان کے بیچ میں اقوام متحدہ واحد غیر جانبدار ادارہ ہے ۔ یا گلگت بلتستان اور پاکستان کی طرف سے ججز کی تعداد برابر ہو اور ورلڈ بنک یا اقوام متحدہ یا کوئی اور غیر جانبدار فیصلہ کرے۔ 
اس کے علاوہ گلگت بلتستان کی زمین پاکستان کسی بھی بہانے سے ہڑپ کرے گا جیسے اس نے چین کو پچیس سو مربع میل  کا علاقہ دے دیا تھا ، جیسے اس نے گلگت بلتستان سے پوچھے بغیر سی پیک میں جی بی کے حقوق پامال کر رہا ہے جیسے کہ اس نے گلگت بلتستان کے لوگوں کی مرضی کے بغیر دیامر کو ڈبو کر ڈیم بنا رہا ہے اور اس زیادتیوں کے خلاف بات کرنے والوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ لگا کر خاموش کیا جاتا ہے۔ 


Comments

Popular posts from this blog

UNHRC Failure about Pakistani atrocities against Gilgit Baltistan. BNF

حق خودارادیت. Right of self determination

Gilgit: Schedule-four list released, More than 38 activists placed including Shokoor Khan Adv from Ghizer.