پاک بھارت ّکشیدگی میں نقصان کس کا؟؟؟؟






طارق عزیز

پلوامہ میں کیے جانے والے دشت گرد حملے کے رد عمل میں  دوسرے ہی روز جموں میں سینکڑوں گاڑیاں عمارتیں قیمتی املاک  نظر آتش ہوئی تشدد کے کئی واقعات سامنے آئے کچھ ہی دن بعد ہندوستان کے 8 جہاز سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہوئے اور جہادی ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعوی بھی کیا  ایک روز بعد دو جہازوں کو مار گرانےکے ساتھ پائلٹ کو بھی مقامی لوگوں نے پکڑ کر فوج کے حوالے کیا ساتھ ہی سیز فائر لائن پر پہلے سے زیادہ حالات کشیدہ ہوئے واہگہ بارڈر سمیت تمام پاکستانی ہندوستانی سرحدی علاقے پر امن اور محفوظ نظر آئے پائلٹ کی گرفتاری پر ایک طرف جشن دوسری طرف رہائی اور پاکستانی حدود میں داخل ہو کر حملے کا خوب جشن اور شادیانے بج رہے ہیں  لیکن  پلوامہ حملے سے لیکر جموں میں پیش آنے والے واقعات تک اور سیز فائز لائن کے دونوں اطراف کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں نقصان صرف کشمیریوں کا ہوا جس کا احساس صرف ان کو ہی ہوا جن کے گھر تباہ ہوئے اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی برستے گولوں کی نظر ہوئی درجنوں لاشیں اٹھیں سینکڑوں زخمی ہوئے بے سر و سامانی کے عالم میں سینکڑوں خاندان ہجرت کے عذاب سے گزر رہے ہیں کچھ دیر فائرنگ کا سلسلہ رکا ہی تھا کے ابھی پائلٹ واہگہ سے فاتحانہ انداز میں روانہ ہوا پھر سے سیز فائر لائن پر گزشتہ دو گھنٹوں سے مسلسل بمباری کی جارہی ہے سیزفائر لائن کے ملحقہ علاقوں سمیت جموں کشمیر کے دونوں اطراف  شدید خوف پایا جا رہا ہے مسلسل گولہ باری میں پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی  کے تحت پائلٹ  کی واپسی اپنے ہی بنائے او آئی سی اجلاس  سے بائکاٹ معذرت خوانہ رویہ دوسری طرف پہلے سے زیادہ سخت موقف دھمکیاں عالمی طور پر تنہائی کا شکار پاکستان ہاتھ پاوں مارنے کے باوجود اسلامی ممالک کی قائم تنظیم سمیت کسی بھی طرح کی حمایت اور ہمدردی تعاون سے مکمل محروم نظر آتا ہے کوئی بھی ملک اس بات کو ماننے کے لیے تیار نظر نہیں آتا پاکستان دشت گرد گروہوں کا پشت بان نہیں  یوں اپنی ہی لگائی آگ میں جھلستے نظر آرہا ہے ایسے میں کشمیر کے رستے زخموں کا مداوا کون کر سکتا ہے جموں کشمیر کے عوام طویل غلامی کے اثرات کی  وجہ سے ذہنی غلامی کا شکار ہیں  اگر پلوامہ حملے سے سیز فائر لائن کے دونوں اطراف بہنے والے خون مسلسل اور  خون ریزی کو بیرونی قبضہ گیر آقاوں کے ذہن سے سوچنے کے بجائے اپنے ذہن سے سوچ لیں تو مستقبل قریب میں بطور قوم دونوں ممالک کی قبضہ گیریت کو نہ صرف چیلنج کر سکتے ہیں بلکہ آنے نسلوں کو بھی بچا سکتے ہیں وگرنہ جنگ و آمن کے اس کھیل نے ستر سالوں سے لاکھوں انسانوں کو لقمہ اجل بنا لیا ہے اور مذید بھی تباہی بربادی قتل و غارت گری نسل کشی کا عذاب قائم رہے گا دونوں ممالک کے اپنے اپنے مفادات کی جنگ کشمیر کے خون پر ذیادہ دیر صرف جموں کشمیر کے عوام کی کم علمی لاشعوری بے حسی کی وجہ سے ہی ہے ہمیں اب بطور قوم سوچنا سمجھنا اور فیصلہ کرنا ہو گا دو سانڈوں کی لڑائی میں نقصان کس کا ہے؟؟؟؟

Comments

Popular posts from this blog

Civil Society and Youth protests against Schedule-IV of Anti-Terrorism Act in Ghizer.

UNHRC Failure about Pakistani atrocities against Gilgit Baltistan. BNF

حق خودارادیت. Right of self determination